Sunday, January 14, 2007

1 Comments:

Blogger Urdu Cyberspace said...

ایک نظم

فضا میں چیخ سی گونجی مجھے بچا لے کوئ
میں گر رہی ہوں زمیں پر مجھے سنبھالے کوئ
کہاں گۓ میرے ساۓ میں بیٹھنے والے
میرے ہی نام پہ دولت سمیٹنے والے
میرے ہی خون سے روزی کشید کرتے ہو
مجھے ہی خود سے جہنم رسید کرتے ہو
میں گر نہ جاوں کہیں تم مجھے سہارا دو
میں ڈوبنے کو ہوں کوی نیا کنارا دو
بہت نحیف ھوں کمزور و ناتواں سی ہوں
تمہارے سامنے پھر بھی میں مہرباں سی ہوں
ذرا سا ساتھ دو پھر سے جوان ہو جاوں
ہر ایک بزم سخنور کی شان ہو جاوں
ہزاروں ناز تمہارے میں پھر اٹھاونگی
تمہیں زمیں پہ نہیں عرش پہ بٹھاونگی
نہ کوئ رنگ محل ہوں نہ کوئ جادو ہوں
میں ٓاج تم سے مخاطب زبان اردو ہوں

راغب اختر

11:22 AM  

Post a Comment

<< Home